(ایجنسیز)
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں پولیس ہیڈ کوارٹرز کے قریب جمعہ کے روز صبح سویرے ایک خوفناک بم دھماکہ ہوا ہے۔ ابتدائی معلومات کی کے مطابق کم از کم چار افراد ہلاک اور 54 زخمی ہو گئے ہیں۔ بعض زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
نئے دستور کیلیے 15 اور 16 جنوری کو کرائے گئے ریفرنڈم اور فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح السیسی کے امکانی طور پر صدارتی انتخاب کے بعد قاہرہ میں یہ اس نوعیت کا پہلا بڑا کار بم دھماکہ ہے۔ مصر کے عبوری وزیر اعظم حازم الببلاوی نے جنرل سیسی کو صدر بنانے کی کھل کرحمایت کا اعلان کیا ہے جس سے صدارتی انتخاب کی شفافیت پر سوال اٹھ سکتے ہیں۔
یہ دھماکہ صبح
سویرے ساڑھے چھ بجے ہوا ہے۔ واضح رہے قاہرہ میں سکیورٹی کے حوالے سے فورسز کو پچھلے کئی دنوں سے بطور خاص الرٹ رکھا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ فائرنگ کا نشانہ عمارات تھیں، تاہم صبح سویرے کا وقت ہونے کی وجہ سے جانی نقصان کم ہونے کا امکان ہے کہ دفاتر میں ابھی لوگ نہیں پہنچے تھے۔
اس سے پہلے بھی وزارت داخلہ کے دفاتر، اور وزیر داخلہ سمیت گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ جمعہ کے روز پیش آنے والے واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور جائے دھماکہ سے چار ہلاک شدگان کی میتیں اور 54 زخمی ہسپتال منتقل کر دیے گئے ہیں۔